بوسٹن کی کچھ تصویریں

جنوری کے تیسرے ہفتے میں کام کے سلسلے میں بوسٹن جانا پڑا۔ میں نے وہاں کی کچھ تصویریں کھینچ لیں، آپ بھی دیکھیں۔

دائیں جانب جو انگریزی میں جی لکھا ہے یہ ا اصل میں گوگل کی بلڈنگ ہے۔

جس ہوٹل میں میں رہ رہا تھا، اس کی لفٹ لیکن تیرہویں منزل کا بٹن نہیں تھا۔ امریکا میں کئی لوگ تیراں کو بد قسمتی کی علامت سمجھتے ہیں اس لیے غالبا اس ہوٹل نے بارہویں کے بعد چودھویں منزل ٹھرا دی۔

ہوٹل کی لفٹ کے بٹن جن میں تیراں نہیں تھا۔
ہوٹل کی لفٹ کے بٹن جن میں تیراں نہیں تھا۔

کچھ تصویریں میں نے ایئرپورٹ کی لیں۔ ائیر پورٹ کی پارکنگ ہائی وے کے دوسری جانب ہے اس لئے ہائی وے پار کرنے کے لیے پیدل چلنے والوں کے لیے پل بنائے گئے ہیں جو مختلف سڑکوں کے اوپر سے گزرتے ہیں۔ ان کو دیکھ کر یہ احساس ہوا کہ وہاں پر بلدیہ کے کارکن اپنے کام کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ وہ عوام کی سہولت کی خاطر ایسے اسکائی برج بنانے کو تیار ہیں۔

اوپر کی تصویر میں دائیں جانب جو پل ہے وہ اصل میں ایئرپورٹ کے مختلف ٹرمینلز کے درمیان ایک اسکائی برج ہے، اور تصویر کے بیچ والا پل ایئرپورٹ سے پارکنگ تک جانے والا اسکائی برج ہے۔ ان کی وجہ سے عوام بارش، برف باری اور تپتی دھوپ سے بچ جاتے ہیں۔

اندر سے یہ اسکائی برج ایسے دکھائی دیتے ہیں۔ ان کے اندر موونگ والک وے لگے ہے ہیں تا کہ کوئی تھکا ہوا ہو یا ضعیف یا بوڑھا ہو تو ان کے لیے آسانی ہو جائے۔