میرے بلاگ پر خوش آمدید

میرے پاس یہ ویب سائٹ بڑے عرصے سے پڑی ہوئی تھی تو میں نے سوچا کیوں نا اس کو استعمال میں لایا جائے۔ پھر اگلا مسئلہ یہ پیدا ہو گیا کہ کیسے لایا جائے تو میں نے سوچا اس پر کچھ بے کار باتیں لکھ دی جائیں تاکہ خوامخواہ آپ کا وقت ضائع ہو۔ آخر آپ اس ویب سائٹ پر آئے ہی کیوں؟

آپ بھی سوچ رہے ہوں گے کہ آخر کیوں وقت برباد ہوگا؟ دیکھیں اس میں کچھ طنز ومزاح کا ارادہ ہے اور ساتھ ساتھ مفت مشورے بانٹنے کا بھی۔ میں مفت مشوروں پر زیادہ یقین نہیں رکھتا۔ تجربے سے ثابت ہے کہ اکثر وہ لوگ اُن باتوں کے بارے میں مفت مشورے دیتے ہیں جن کے بارے میں انہیں کوئی علم ہی نہ ہو۔ ڈاکٹر، آرکٹیکٹ، پروفیسر، وغیرہ سب مشورہ دینے کے پیسے لیتے ہیں کیوں کہ ان کو اپنے ہنر کے بارے میں کچھ نا کچھ معلومات تو ہوتی ہی ہیں چاہے کتنی ہی بھونڈی کیوں نا ہوں۔

اس لیے میرا ماننا یہ ہے کہ جو مجھے بغیر مانگے مشورہ دے رہا ہے اسکو مجھے پیسے بھی دینے چاہییں۔ کاش کہ ایسا ہوتا تو آج میں سائیڈ پر کافی آمدنی کما لیتا۔ آخر میرا وقت بھی قیمتی ہے اور مجھے اپنے دماغ سے ایسے فضول مشورے نکالنے بھی پڑیں گے۔ اس کے علاوہ وقتی اذیت علیحدہ۔ اس لیے مجھے شدید تعجب ہے کہ آپ میرا بلاگ پڑ رہے ہیں جس پر میں آپ کو مفت مشورے دوں گا۔ لیکن میں آپ کو کوئی معاوضہ دینے والا نہیں اور میرے بلاگ سے آپ کا کوئی نقصان ہوا تو میں اس کا ذمہ دار نہیں۔

جہاں تک رہا تعلق طنز کا تو اس میں کوئی کمال نہیں۔ ہمارا پورا ملک ہی اس کام میں دن رات محنت کر رہا ہے۔ اگر میں نے کوئی اٹکل کے تِیر تُکّے چلا لیے تو کیا فرق پڑ جائے گا۔ باقی رہا مزاح تو وہ آپ نے خود بنانا ہے۔ آپکے ذہن کا ہی کمال ہے، جتنا خرچ کریں گے اتنا ہی مزہ آئے گا۔